"ابھی کچھ لوگ باقی ہیں جہاں میں"


ابھی کچھ لوگ باقی ہیں جہاں میں



حافظ آباد علمی اور ادبی لحاظ سے ایک زرخیز علاقہ ہے۔ تعلیم ہو یا کھیل، ادب ہو یا صحافت ، حافظ آباد کے سپوتوں نے اپنا لوہا منوایا ہے۔ صحافت کے میدان میں ایسے انمول ہیرے اس دھرتی ماں نے جنے ہیں کہ جن پر جتنا ناز کریں کم ہے۔ حافظ آباد کی زمین پر دیوان سنگھ  مفتون کے بعد بہت سے صحافی آئے اور راہ عدم کو ہو لیے۔" ابھی کچھ لوگ باقی ہیں جہاں میں"۔ جو حقیقی معنوں میں صحافی کہلانے کے قابل ہیں۔ اپنے پیشے کے ساتھ مخلص بھی ہیں اور ایمان دار بھی۔ 
ان لوگوں میں ایک نام گلزار حسین چوہان بھی ہے۔ آج سے ایک دو سال قبل ان سے پہلی ملاقات ہوئی۔ جسے ملاقات کہنا بھی بجا نہیں۔ یوں سمجھ لیجیے کہ سلام دعا ہوئی۔ جب سے سیف عدیل صاحب منزل مراد کے ساتھ بطور ایڈیٹر منسلک ہوئے ہیں۔ تب سے منزل مراد کے دفتر آنا جانا ہو گیا ہے۔ آج گیا تو گلزار صاحب سے ملاقات ہوئی۔ اسم بہ مسمی شخصیت ہیں۔ صحافت کے رموز سے گہری واقفیت رکھتے ہیں۔ حافظ آباد میں مجھے یہ واحد ایسے شخص ملے ہیں جو رپوٹر اور صحافی کے درمیان فرق جانتے ہیں اور خوب جانتے ہیں۔ اس لیے صرف صحافی کہلاتے ہی نہیں، حقیقی معنی میں ہیں بھی۔
مفتون، چراغ حسن حسرت، ظفر علی خان اور حسرت موہانی جیسی صحافی شخصیات کو پڑھتے ہیں۔ ان سے سیکھتے ہیں اور اسی طرز پر اچھی صحافت کے قائل بھی ہیں۔ ملکی سطح کی صحافت اور سیاست پر گہری نظر رکھتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ منزل مراد کے ایڈیٹر انچیف بھی ہیں اور ویب چینل منزل مراد نیوز کے سی ای او بھی۔
حافظ آباد جیسے چھوٹے شہر میں پہلا مستند ویب چینل کا آغاز  کرنے کا سہرا بھی گلزار صاحب کے سر جاتا ہے۔ اس چینل کے تحت مختلف پروگرامز نشر ہو چکے ہیں۔ مجھے بھی گلزار صاحب نے دعوت دی کہ میں ان کے ویب چینل پر پروگرام کروں۔ انشااللہ علمی اور ادبی موضوعات پر پروگرامز ریکارڈ کیے جائیں گے۔ 

ہر چند آپ ایک بندہ پرور شخصیت ہیں۔ علمی اور ادبی میدان میں بھی گلزار صاحب کا نام ہے اور اچھا نام ہے۔ اس کی وجہ عاجزی اور اپنائیت ہے جو ان میں بدرجہ غایت موجود ہے۔ 
خدا آپ کو ہمیشہ خوش رکھے۔ آمین۔
(ہمیں بھی دیکھیں گلزار صاحب کے ساتھ)


طلحہ فاران
#فاران_زاویے


Comments

Popular posts from this blog

درود بہ پاکستان- ملک الشعرا بہار کا پاکستان کے لیے ایک قصیدہ مع ترجمہ

پیر پرنیان اندیش در صحبتِ سایہ اور اقبال لاہوری

غالب کا فارسی کلام اور شیفتہ کی پسند