نظم " رمز " از جون ایلیا

رمز

جون ایلیا کی نظم "رمز" ان کی کتاب "شاید" میں موجود ہے۔ 


تم جب آؤگی توکھویاہواپاؤ گی مجھے
میری تنہائی میں خوابوںکےسواکچھبھینہیں
میرے کمرے کو سجانے کی تمنا ہے تمہیں
میرے کمرے میں کتابوں کے سوا کچھ بھی نہیں
ان کتابوں نے بڑا ظلم کیا ہے مجھ پر
ان میں اک رمز ہے جس رمز کا مارا ہوا ذہن
مژدۂ عشرت انجام نہیں پا سکتا
زندگی میں کبھی آرام نہیں پا سکتا

نوٹ: اس نظم کا وزن فاعلاتن فعلاتن فعلاتن فعلن ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

درود بہ پاکستان- ملک الشعرا بہار کا پاکستان کے لیے ایک قصیدہ مع ترجمہ

پیر پرنیان اندیش در صحبتِ سایہ اور اقبال لاہوری

غالب کا فارسی کلام اور شیفتہ کی پسند